*پریس ریلیز*

*پریس ریلیز*

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں پرتشدد  واقعہ کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے، معاملے کو درست طریقے سے حل کرنے  اور جامعہ  میں امن و امان کے لیے مستقبل کی پالیسی کے ضمن میں خصوصی اجلاس جمعہ کے روز فیصل مسجد کیمپس میں  ہوا۔

اجلاس کی صدارت ریکٹر و صدر جامعہ نے کی جبکہ اس موقع پر جامعہ کے نائب صدور، ڈائریکٹرز جنرل، ڈائریکٹرز،پرووسٹ ہاسٹلز، مشیران طلبا سمیت دیگر  متعلقہ عہدیداران نے شرکت کی۔.

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت داخل اور اس کے ماتحت  سیکیورٹی اداروں کی مدد سے بہت جلد ہی جامعہ کے ہاسٹلز میں کومبنگ آپریشن شروع کیا جاےگا جس میں  غیز قانونی اور غیر متعلقہ عناصر کے خلاف بلا تخصیص کارروائی کی جاے گے

اجلاس میں جامعہ سے تعلق نہ رکھنے والے افراد کے کیمپس میں داخلے اور ان کی وجہ سے پیش آنے والے نا خوشگوار واقعے پر  بھی بحث کی گئ جبکہ اس ضمن میں ریکٹر اور صدر جامعہ نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیتے ہوے اسے ہدایت کی کہ دو دن کے اندر واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرے اور اس افسوسناک واقعے کی وجوہات پر تفصیلی رپورٹ پیش کرے

اس موقع پر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کہا کہ جامعہ کے طلبا کی حفاظت اور ان کو اعلی تعلیم کے لیے  پرامن ماحول کی فراہمی کی راہ میں حائل ہر روکاوٹ کے ساتھ سختی سے نمٹا جاے گا، صدر جامعہ نے اس عزم کو دہرایا کہ جامعہ کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاے گا۔

.ڈاکٹر الدریویش نے اس موقع پر بروقت تعاون اور حالات کی بہتری کے لیے بہترین اقدامات پر وزارت داخلہ اور اس کے ماتحت امن و امان نافذ کرنے والے اداروں اور اسلام آباد انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر انہوں نے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوے ہدایت کی کہ پسماندگان کے ساتھ رابطہ رکھا جاے اور انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جاے۔

آخر میں صدر جامعہ نے جان بحق ھونے والے طا لب علم  کے لئے دعائے مغفرت کی  اور زخمی طلبا کی جلد صحت یابی کے لئے بھی  دعا کرائی۔

بعدازاں، ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے انتظامیہ اور سکیورٹی کے نفاذ سے متعلقہ اداروں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور  صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

ناصر فرید            

ترجمان ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی

0332-5123332