پرائمری سطح تک یکساں نصاب تعلیم تشکیل پا چکا 2021 میں تمام بچے یکساں نصاب پڑھیں گے شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم کا اسلامی یونیورسٹی میں یکساں قومی نصاب اور ہمارا نظام تعلیم کے موضوع پر قومی کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد :وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہےکہ نظام تعلیم  کے اندر طبقاتی تفریق ہے  جس کے خاتمے اور قوم کو یکجا کرنے کےلیےنصاب کو یکساں کرنا لازم ہے، پرائمری کی سطح تک یکساں نصاب تعلیم تشکیل پا چکا، 2021 میں پرائمری سطح پر تمام بچے یکساں نصاب تعلیم پڑھیں گے.ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ براے تحقیق و مکالمہ کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان یکساں قومی نصاب اور ہمارا نظام تعلیم کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا.۔شفقت محمود نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد نصاب کا مسئلہ صوبائی حکومتوں کے سپرد تھا، اس چیلنج کو حل کرنے کے لیے قومی نصاب کونسل بنائی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرزکو شامل کر کے نصاب پر کام شروع کیا جس کے نتیجے میں حکومت پرائمری تک کے نصاب کو تیار کر چکی ہے، اس کے اطلاق کا وقت قریب ہے، انیس  مارچ کو ایک قومی کانفرنس کا انعقاد ہوگا جس میں یکساں نصاب کے اطلاق،زبان کے انتخاب اور دیگر اہم موضوعات پر بحث کی جاے گی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کونسل کے تشکیل کردہ نصاب کی روشنی میں نئی کتب، اساتذہ کی تربیت اور دیگر اہم معاملات پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ 2021 میں تمام طبقات کے بچے پرائمری سطح تک ایک ہی نصاب پڑھیں گے.

کانفرنس میں ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی سمیت  انسٹیٹیوٹ فار پالیسی اسٹڈیز کے سربراہ خالد رحمان،  جائینٹ  سیکرٹر ی ایجوکیشن محمد رفیق طاہر، معروف عالم دین مولانا زاہد الراشدی، معروف دانشور خورشید ندیم، ڈاکٹر ثمینہ ملک، ذیشان عباسی، ڈاکٹر اکرام الحق یاسین، ذیشان عباسی، ڈاکٹر خالد مسعود، ڈاکٹر شمسہ عزیز اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے بھی شرکت کی۔

خالد رحمان نے اپنے خطاب میں تعلیم اور علم کے ذرائع اور تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوے قومی تعلیمی منظرنامے میں موجود نقائص اور بہتری کے پہلووں پر گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ حب الوطنی، مثبت سوچ، پروفیشنلزم، دینی تعلیمات پر عمل اور قانون کی بالادستی ایسے پہلو ہیں جن کو تعلیم کے ذریعےنوجوانان امت کی شخصیات کا حصہ بنایا جائے

ریکٹر جامعہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے اپنے خطاب میں امید ظاہر کی کہ تعلیم کے حوالے سے حکومتی وژن اور واضح پالیسی کامیابی کی ضمانت ہے.انہوں نے مزید کہا کہ نظام تعلیم  کی نئی جہتوں کے حوالے سے اتفاق راے کی ضرورت ہے، یکساں نصاب  تعلیم ایک اہم اقدام ہے، ان کامزید کہنا تھا کہ یہ اقدام  ملکی اتحاد  کی طرف لے کر جاے گا. ڈاکٹر معصوم کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی ادارہ تحقیق و مکالمہ کے ذریعے ایسے قومی نوعیت کے موضوعات پر پروگراموں کا انعقاد جاری رکھے گی. انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی مدارس کے طلبا اور دینی و عصری تعلیم  دینے والے اداروں کو بھی ساتھ ملا کر  ملکر کام کرنے کے منصوبوں پر کام کرنے کی خواہاں ہے.

اس موقع پر رفیق طاہر نے یکساں نصاب تعلیم، منہج و پیشرفت کے موضوع پر خطبہ دیا جس میں انہوں نے وزارت تعلیم کی یکساں نصاب کے لیے کامیابیوں، اقدامات اور اس کی تشکیل کے مراحل کے حوالے سے تفصیلاً آگاہ کیا.

اس کانفرنس میں شرکاء نے برصغیر میں یکساں نصاب تعلیم ، نصاب تعلیم اور اقلیتیں، یکساں نصاب تعلیم اور تربیت اساتذہ سمیت دیگر کئی ایک موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا.