اسلامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام اسلام اور بین الاقوامی قانون انسانیت کے موضوع پر تربیتی کورس

 

 بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی شریعہ اکیڈمی اور ہلال احمر پاکستان کے تعاون سے اسلام اور بین الاقوامی قانون انسانیت کے موضوع پر منعقدہ 4 روزہ کورس کا آغاز منگل کے روز ایک مقامی ہوٹل میں ہوا ،جس میں دونوں اداروں کے ماہرین ، محققین اور ملک کے نامور متعلقہ عہدیدار ،جنگ میں ممنوعہ افعال اور اسلامی قوانین ، بین الاقوامی قانون انسانیت کے نفاذ ، علم پرور مدارس و جامعات کا نصاب اور بین الاقوامی قانون انسانیت میں تعلیمی اداروں کے کردار جیسے موضوعات پر اظہار خیال کر رہے ہیں۔

اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش تھے جبکہ اس موقع پر ہلال احمر پاکستان کے سربراہ ریٹوسٹاکر ، شریعہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد منیر ، ترجمان آئی سی آر سی کے سربرہ اور جامعہ کی فیکلٹی کے ممبران بھی موجود تھے،اپنے خطاب میں ریٹو سٹاکر کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی اور ہلال احمر پاکستان بین الاقوامی قانون انسانیت کے فروغ کے لیے موثر ترین ادارے ہیںکہ دونوںکے پاس خاطر خواہ تجربہ اور علم ہے جو کہ ہیومن ریسورس سے استفادہ کے لیے اس ورکشاپ میں زیر بحث آئے گا ، انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے ادارے کی کاوشوں سے ایچ ای سی کے ذریعے مختلف جامعات اب بین الاقوامی قانون انسانیت ، مختلف شعبہ جات میں پڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسلامی یونیورسٹی کی شریعہ اکیڈمی کی تعریف کی اور اس کی انتظامیہ اور ماہرین و محققین کے علم اور تجربہ کو سراہا۔

اس موقع پر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی بین الاقوامی قانون انسانیت کی ترویج پر پہلے بھی پروگرامز کا انعقاد کر چکی ہے اور اس سے متعلقہ دیگر عنوان جیسے کہ جنگ و جدل کی صورت حال میں جرائم جیسے موضوعات بھی زیر بحث لا چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی ” انسانی قوانین “پر ایک باقاعدہ کورس بھی متعارف کرا چکی ہے اور اس ضمن میں جملہ متعلقہ اداروں کے ساتھ اشتراک کی خواہاں ہے ۔ یونیورسٹی کی شریعہ اکیڈمی کے سربراہ اور نائب صدر ڈاکٹر محمد بشیر نے اس موقع پر دونوں اداروں کے مابین دیرینہ تعلق اور اس مشترکہ ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس ضمن میں انہوں نے اپنی تصنیفات کے تجربات پر بھی بحث کی اور انسانی قوانین کے فروغ کے لیے ممکنہ اقدامات پر گفتگو کی۔ یہ ورکشاپ 20 جولائی تک جاری رہے گی۔