ڈاکٹر الدریویش کا عالم اسلام کانفرنس سے خطاب، اتحاد امت پر زور

صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ،  ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام تیسری عالم اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم دنیا پر زور دیا کہ اسلامی معاشرے اپنی صفوں میں اتحاد کو فروغ دیں اور اسلام کے پیغام امن کی ترویج کو اولین فریضہ سمجھیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے شرکاء کانفرنس کو اسلامی میں اعتدال، پر امن بقائے باہمی اور مذاکرے بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔

پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس میں شرکاء نے کہا کہ اسلامی اور عرب ممالک میں انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی اور مدد بند ہونی چاہئے ، انتہا پسندی، دہشتگردی اور اسلامی عرب ممالک میں بیرونی مداخلت کے خلاف عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام اور ارض الحرمین الشریفین اور القدس کے تحفظ اور سلامتی کیلئےعالمگیر تحریک چلانے اور جمعتہ الوداع کو یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والا قصیٰ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پیغام پاکستان کو بعض ترامیم کے ساتھ قانونی شکل دی جائے اور ملک میں نافذ کیا جائے ، اسلام مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں کے حقوق کا بھی محافظ ہے ، یہ بات پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی، کانفرنس میں مختلف اسلامی ممالک کے مندوبین، غیر ملکی سفراء اور ملک بھر سے ہزاروں علماء و مشائخ نے شرکت کی.

. کانفرنس کی صدارت پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئر مین اور وفاق المساجدپاکستان کے صدر حافظ طاہر محمود اشرفی نے کی جبکہ کانفرنس کے مہمان خصوصی سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کے سیکرٹری الشیخ طلال العقیل، الشیخ ڈاکٹر راشد الزاہرانی، سعودی سفیر، نواف سعید المالکی، فلسطین کے قائم مقام قاضی القضاۃ دکتور محمود، اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش، ڈاکٹر عبدہ عثين، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایاز تھے، کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ انتہا ء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے امت مسلمہ تباہی کی طرف جا رہی ہے، عراق، شام، لیبیا، یمن کی تباہی کے بعد اب اسلام دشمن قوتوں کا ہدف مستحکم اسلامی ممالک اور مسلمانوں کے مقدسات ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے منصوبے تشکیل دئیے جا رہے ہیں