وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا اسلامی یونیورسٹی میں  دختران پاکستان ویژن ورکشاپ سے خطاب

اسلامی فلسفہ کو سازش کے تحت کمزوری بنا کر دنیا کے سامنے پیش کیا گیا،اسلام نے عورت کو با اختیار بنایا:ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان  نے کہا  ہے کہا کہ اسلامی فلسفہ کو سازش کے تحت کمزوری بنا کر دنیا کے سامنے پیش کیا گیا، اسلام کے پیغام امن و عدم تشدد کو عام کرنے میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے،  اسلام کے خلاف پھیلائی گئی غلط فہمیاں دنیا بھر میں سرایت کر گئیں،  اسلام کے خلاف پراپیگنڈا کے تدارک کے لیے جامع کوششوں کی ضرورت ہے، اسلام کا پیروکار کبھی دہشت گرد نہیں ہو سکتا،تشدد اور دہشت گردی نبی مکرم  کی تعلیمات کی نفی ہے جس کا کوئی مسلمان کبھی سوچ ہی نہیں سکتا۔

 

  بدھ کو  بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے  ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام  دختران پاکستان ویژن ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا  جس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے علاوہ وزیر مملکت براے ترقی نسواں آشفہ ریاض فتیانہ سمیت ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی، قائمقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک، سربراہ ادارہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر محمد ضیاء الحق اور دیگر اہم شخصیات نے  بھی شرکت کی ۔

 

ورکشاپ   سے خطاب کرتے ہوئے   ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان  نے کہا اسلام خواتین  کے حقوق اور پر امن معاشرے کا داعی ہے، اقوام عالم نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے اسلامی تعلیمات سے ہی استفادہ کیا،  اسلام نے عورت کو با اختیار بنایا اور اس کے باقاعدہ حقوق متعین کیے،  اسلام امن، ہم آہنگی اور پرامن بقاے باہمی کا دین ہے،  ہمیں اپنی سمت کا تعین کرنا ہوگا، مغربی یلغار سے مرعوب ہوے بغیر اپنی آنے والے نسلوں کی تربیت اسلامی بیانیے کے تناظر میں کرنا ہوگی، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا  عصری تقاضوں کو  ضرور پورا کیا جاے لیکن اپنی روایات کو نہ چھوڑا جاے، گلوبل ولیج کے دور میں خواتین کا کردار معاشرے میں با معنی اور  تعمیری ہے، تعلیم کے لیے دیہات کی بیٹیوں کی جدوجہد قابل تحسین ہے،ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے مطابقت کی اشد ضرورت ہے، خواتین عصری تقاضوں، ٹیکنالوجی کی تبدیلیوں  سے مطابقت رکھ کر اپنا کردار ملکی ترقی میں ادا کریں،نئے پاکستان میں عورت کا کردار کلیدی ہے جبکہ خواتین معاشرتی و ملکی ترقی کی بنیادی اکائی ہیں، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا پاکستانی خواتین کشمیر کی بیٹوں کی آواز بنیں، دختران کشمیر آج آئینی و  بنیادی حقوق سے محروم ہیں،اسلامی یونیورسٹی کے سکالرز اسلام کے درست امیج کے فروغ مین کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں،اسلامی یونیورسٹی کے سکالرز اسلام کے درست امیج کے فروغ مین کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، اسلامی یونیورسٹی مختلف ممالک کی نمائندگی کا ایک گلدستہ ہے۔ورکشاپ میں حکومت پنجاب کے زیر نگرانی دختران پاکستان  وژن 20ـ21 کیقراردادبھیمنظورکیگئی ۔

ورکشاپمیںاسلامییونیورسٹیکےتیارکردہدختران پاکستان بیانیہ کی قرارداد کی بھی توثیق کی گئی۔ورکشاپ میں اپنے خطاب کے دوران عورتوں کی ترقی کی صوبائی وزیر آشفہ ریاض فتیانہ نے اس بات  پر زور دیا کہ عورت ہی معاشرے کی وہ اکائی ہے جو آنے والی نسلوں کی تقدیر بدل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈا کے تدارک اور دہشت گردی کے خلاف خواتین کو مزید بڑھ چڑھ کر  کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں  نے کہا کہ نوجوان راہ راست کی تلاش اور بہترینزندگی کے لیے قرآنی تعلیمات سے راہنمائی حاصل کریں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے  اسلامی یونیورسٹی کی  16 ہزار طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام کے پیغام امن کے فروغ کے لیے سوشل میڈیا جیسے جدید ذرائع استعمال کریں ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان ہی وہ قوت ہیں جن سے امت  مسلمہ  کی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے اسلامو و فوبیا کے حوالے سے وزیر اعظم کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے  تمام  مسلمان کی نمائندگی کی

ورکشاپ سے سے نائب صدر خواتین کیمپس ڈاکٹر فرخندہ ضیا نے خطاب میں دختران پاکستان بیانیہ کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کیا اور خواتین پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کی عفریت سے چھٹکارا کے لیے ہر پلیٹ فارم پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

قبل ازیں، استقبالیہ خطبہ دیتے ہوے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیا الحق نے ورکشاپ میں شرکت کرنے والے اساتذہ و طلبہ و دیگر شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد اور مختلف نشستوں کی تفصیلات پیش کین،  انہوں نے پیغام پاکستان بیانیے کے تحت کیے جانے والی اقدامات پر بھی تفصیلی گفتگو کی