” قائد اعظم کا پاکستان کے حوالے سے وژن”کے موضوع پر دو روزہ کانفرنس اختتام پذیر

نوجوانان پاکستان اعلامیہ کی رونمائی، قائد کی سالگرہ کے موقع پر کیک کاٹا گیا

ادارہ تحقیقات اسلامی کی طرف سے امن اوایوارڈز دیے گئے

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام  پیغام پاکستان کے نوجوانان پاکستان پراجیکٹ کی روشنی میں ” قائد اعظم کا پاکستان کے حوالے سے وژن”کے موضوع پر دو روزہ کانفرنس کے موقع پر نوجوانان پاکستان اعلامیے کی رونمائی کی گء جس کی تشکیل مین ملک کے  پچاس ہزار نوجوانوں نے حصہ لیا، اسی موقع پر پیغام پاکستان  نمائش کا بھی اہتمام کیاگیا جہاں قائداعظم کی سالگرہ کے موقع پر خصوصی کیک کاٹا گیا اور مختلف شخصیات کو ادارے کے امن ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں  ہونے والی اس کانفرنس میں اسلامی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کے علاوہ قائد اعظم یونیورسٹی، ائیر یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور، خیبر میڈیکل یونیورسٹی، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی براے خواتین فیصل آباد، قراقرم یونیورسٹی گلگت پاکستان، یونیورسٹی آف گجرات، پیر مہر علی شاہ زرعی بارانی یونیورسٹی راولپنڈی کے طلبا و طالبات اور اساتذہ نے شرکت کی۔

اس موقع پر ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی,صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش, وایس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی وائس چانسلر  علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی  ڈاکٹر ضیاء القیوم، ڈائریکٹر ادارہ تحقیقات اسلامی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر عبدالقدوس زوہیب اور  کانفرنس کے منتظم اعلی اور ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیاالحق سمیت رستم خان اور احمد خاور کو خدمات کے اعتراف میں ادارہ تحقیقات اسلامی کے امن ایوارڈ سے  نوازا گیا۔

کانفرنس کی اختتامی تقریب کیمہمان خصوصی  وفاقی وزیر براے اقتصادی امور حماد اظہر  نے کہا کہ دہشت گردی نے ملکی معیشت اور خوشحالی کو متاثر کیا، انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ امن کو عام کیا جاے، ان کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم  اور اقبال کے وژن کی پیروی ہی نوجوان کو ترقی و کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے. وفاقی وزیر نے کہا کہ اقبال کے پیغام  میں وہ سارے خواص ہین جو آج کے نوجوان مسلم کی شخصیت کے لیے ناگزیر ہیں،حماد اظہر نے امید ظاہر کی کہ نوجوان اس ملک میں امن و استحکام میں کلیدی ادا کرکے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوے ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ راے عامہ اور امن کی ترویج میں جامعات کا کردار کلیدی ہے، ہماری ترجیح نوجوان اور ان کی تعلیم و تربیت ہونی چاہیے کہ اسی میں کامیابی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی اور ادارہ تحقیقات اسلامی کی خدمات اور پیغام پاکستان کی تشکیل مثالی اقدام ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوے ڈاکٹر محمد علی نے اختلاف راے کے آداب اور بقاے باہمی کے رویوں کی معاشرے میں اہمیت پر اظہار خیال کیا. ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو وطن کے امیج کو بہتر کرنے کا درس دینا ہوگا،، انہوں نے کہا کہ صبر اور محبت انسانی ہی وہ خصائل ہیں جو معاشروں کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں،  ڈاکٹر محمد علی نے اسلامی یونیورسٹی کی پیغام پاکستان کی تشکیل و ترویج میں خدمات کی بھی تعریف کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم برداشت اور صبر والی قوم ہین، دنیا جان لے کہ ہمارا پیغام محبت، ہم آہنگی، بقاے باہمی اور بھائی چارے کی تبلیغ ہے، انہوں نیکہاکہ ملک کے 56 ملین جوان ہی وہ قوت ہیں جو مسائلِ کا حل ہے، انہوں نے کہا کہ شارٹ کٹ کی بجاے نوجوانان عصر ی تقاضوں کے مطابق خود کو تیار کر کے ملک میں استحکام اور ترقی کی راہ کو ہموار کریں، انہوں نے کہا کہ اعلی معیاری تعلیم پر صرف کیا گیا سرمایہ ہمیں مستقبل میں کامیابی کی راہوں سے آشکار کرے گا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے  ہوے صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے  قائداعظم اور علامہ اقبال کے وژن کی روشنی میں اسلامی یونیورسٹی کے مقاصدو اہداف اور جوانان امت کی تربیت کے لیے اقدامات پر روشنی ڈالی. ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی روز اول سے ہی تعمیر کردار، تشکیل معاشرہ اور  فروغ تعلیمات اسلامی کی ترویج کے لیے مصروف عمل ہے، انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی وحدت امت کی ایک عظیم مثال ہے جہاں مسلم دنیا کے کئی ممالک کے نوجوان اعلیٰ معیاری تعلیم حاصل کرتے ہیں، صدر اسلامی یونیورسٹی نے کہا کہ نوجوان ہی وہ قوت ہیں جن سے امت کی امیدیں جڑی ہیں، انہون نے کہا پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتیں قابل تعریف ہیں،  ڈاکٹر الدریویش نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے تشخص کو کبھی مجروح نہ ہونے دیں اور جس بھی ادارے سے منسلک ہوں اس کی ترقی و عزت کے لیے صف اول میں رہیں، انہوں نے کہا طلبہ طالبات و مطالعہ اور تحقیق کا دامن نہ چھوڑیں، نت نئی آنے والی عصری تبدیلیوں سے خود کو  آگاہ رکھیں اور علماء امت سے اپنا رابطہ قائم رکھیں

قبل ازیں، استقبالیہ خطبہ دیتے ہوے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیا الحق نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے اساتذہ و طلبہ کا شکریہ ادا کرتے ہوے کانفرنس کے اغراض و مقاصد اور مختلف نشستوں کی تفصیلات پیش کین، انہوں نے بتایا کہ نوجوانان پاکستان کا بیانیہ 50 ہزار طلبا و طالبات کی محنت اور شرکت سے بنایا گیا جس کی باقاعدہ رونمائی آج کی گء. انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 30 قومی و بین الاقوامی سیمینار اور 12 ورکشاپس کا اہتمام ملک کے کونے کونے میں کیا گیا، انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح اور ان کے رفقا کو بھی خراج تحسین پیش کیا، کانفرنس مین  بین الجامعاتی تقریری مقابلوں اور مباحثوں کا انعقاد بھی کیا گیا اور طلبا و طالبات نے ملی نغمے بھی پیش کیے۔