سعودی عرب اسلامی یونیورسٹی میں مسجد سلمان بن عبدالعزیز کی  تعمیرکر ےگا: ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی

مسجد  کے کمپلیکس میں  لائبریری ،میوزیم اور محمد بن سلمان آڈیٹوریم براے موتمرات بھی تعمیر کیا جاے گا

مسجد میں 12 ہزار افراد نماز ادا کر سکیں گے

خادم حرمین شریفین نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں جدید سہولتوں سے آراستہ اور وسیع  مسجد سلمان بن عبدالعزیز کی  تعمیر  کا فیصلہ کیا ہے۔یہ بات صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے سعودی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے جامعہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں خصوصی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا اور سعودی عرب کی جانب سے دنیا بھر میں مساجد کی تعمیر کے جاری سلسلے کی تعریف کرتے ہوے بتایا کہ اسلامی یونیورسٹی میں مستقبل میں بناے جانے والی خادم حرمین شریفین کے نام سے منسوب اس مسجد کے ماڈل کی تصمیم قرآن مجید کی سورہ النور کی آیت نمبر پینتیس کی روشنی میں کی گئ ہے جس کا ترجمہ ہے کہ ” اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے”۔.

ڈاکٹر ھذال کا کہنا تھا کہ اس مسجد کا ماڈل  اسلامی طرز تعمیر اورفنون کی بہترین نمائندگی کرتا ہےجبکہ ایک قرآنی آیت کی روشنی میں اس کی تصمیم اس کو مزید جداگانہ بناتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس مسجد میں ایک عظیم الشان کمپلیکس بھی قائم کیا جاے گا جو اساتذہ اور طلبہ کو مذاکرہ، تحقیق اور سیکھنے کے دیگر مواقع فراہم کرے گا. انہوں نے کہا کہ جامعہ کے ہزاروں ملازمین اس وسیع و عریض اور خوبصورت مسجد سے استفادہ کر سکیں گے

صدر جامعہ کا کہنا تھا کہ مسجد کی تعمیر جامعہ کے اعلی اہداف کی تکمیل میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی ۔مسجد کے حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ اس کے اندرونی ہال میں چار ہزار مرد اور دو ہزار خواتین نماز ادا کر سکیں گے جبکہ اس کے صحن میں چھ ہزار نمازیوں کے لیے جگہ کی گنجائش ہوگی.  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مسجد میں شاہ    سلمان بن عبدالعزیز لائبریری اور میوزیم بھی قائم کیا جاے گا جبکہ یہاں پرنس محمد بن سلمان آڈیٹوریم براے موتمرات بھی تعمیر کیا جاے گا

سعودی عرب کی جانب سے اس عظیم الشان مسجد کے تحفے پر اظہار خیار کرتے ہوے سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف سعید المالکی نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی میں جدید طرز تعمیر کی شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود مسجد، اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں خادم حرمين شريفين سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے تحفہ ہے اور اس کی تعمیر سے دونوں برادر ممالک کےتعلقات مزید مضبوط ہوں گے. انہوں نے مسلم امہ کی بھلائی کے لیے خادم حرمین شریفین کی مسلسل خدمات کی بھی تعریف کی.