اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام نوجوانان پاکستان کانفرنس

قائد اعظم کا پاکستان کے لیے وژن کے موضوع پر صدر جامعہ، ماہرین اور اساتذہ و طلباء کا اظہار خیال

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام  پیغام پاکستان کے نوجوانان پاکستان پراجیکٹ کی روشنی میں” قائد اعظم کا پاکستان کے حوالے سے وژن” کے موضوع پر دو  روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا.

جمعرات کے روز اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں شروع ہونے والی اس کانفرنس میں اسلامی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کے علاوہ قائد اعظم یونیورسٹی، ائیر یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور، خیبر میڈیکل یونیورسٹی، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی براے خواتین فیصل آباد، قراقرم یونیورسٹی گلگت پاکستان، یونیورسٹی آف گجرات، پیر مہر علی شاہ زرعی بارانی یونیورسٹی راولپنڈی کے طلبا و طالبات اور اساتذہ نے شرکت کی ۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش تھے جبکہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے شعبہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالقدوس زوہیب نے بطور مہمان اعزاز شرکت کی ۔اس موقع پر انٹر یو یونیورسٹییز کنسورشیم براے سوشل سائنسز   کے معاون مرتضیٰ نور، جامعہ کے نائب صدر انتظامی و مالیاتی امور ڈاکٹر محمد منیر اور  کانفرنس کے منتظم اعلی اور ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیاالحق سمیت اسلامی یونیورسٹی کے دیگر اعلی عہدیداران بھی موجود تھے

کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوے صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے  قائداعظم اور علامہ اقبال کے وژن کی روشنی میں اسلامی یونیورسٹی کے مقاصدو اہداف اور جوانان امت کی تربیت کے لیے اقدامات پر روشنی ڈالی. ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی روز اول سے ہی تعمیر کردار، تشکیل معاشرہ اور  فروغ تعلیمات اسلامی کی ترویج کے لیے مصروف عمل ہے، انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی وحدت امت کی ایک عظیم مثال ہے جہاں مسلم دنیا کے کئی ممالک کے نوجوان اعلیٰ معیاری تعلیم حاصل کرتے ہیں، صدر اسلامی یونیورسٹی نے کہا کہ نوجوان ہی وہ قوت ہیں جن سے امت کی امیدیں جڑی ہیں، انہوں نے کہا پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتیں قابل تعریف ہیں، انہوں نے پاک سعودی تعلقات اور اس ضمن میں نوجوانان کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسلم دنیا کا فخر ہے، ڈاکٹر الدریویش نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے تشخص کو کبھی مجروح نہ ہونے دیں اور جس بھی ادارے سے منسلک ہوں اس کی ترقی و عزت کے لیے صف اول میں رہیں، انہوں نے کہا طلبہ طالبات کو مطالعہ اور تحقیق کا دامن نہ چھوڑیں، نت نئی آنے والی عصری تبدیلیوں سے خود کو  آگاہ رکھیں اور علماء امت سے اپنا رابطہ قائم رکھیں ، آخر میں صدر جامعہ نے کانفرنس کے انعقاد اور پیغام پاکستان میں کلیدی کردار پر ادارہ تحقیقات اسلامی کی  کاوشو‌ں کی تعریف کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدوس زوہیب نے کہا کہ ملک کا مستقبل نوجوانوں کے  ہاتھ میں ہے جو اساتذہ کی قیادت میں پیغام پاکستان جیسے  منصوبوں کے ذریعے اپنا کرادر ادا کریں، انہوں نے کہا کہ نوجوان انتہا پسندی، دہشت گردی اور  فرقہ واریت کی بیخ کنی کا حصہ بن کر پیغام پاکستان کی روشنی میں اعتدال صبر اور انسانیت سے محبت کا درس دیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانان پاکستان کے بغیر  ملکی ترقی کا خواب  پورا نہیں ہو سکتا، انہوں نے اقبال کے پیغام کی روشنی میں نوجوان کی اہمیت اور قائد اعظم کی نظر میں نوجوان کے کردار پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے  مرتضیٰ نور نے کہا  کہ قائداعظم کا خواب اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں پر مبنی معاشرہ تھا یہی وجہ تھی کہ وصیت میں انہوں نے ایک خطیر رقم ملک کے 3 اہم تعلیمی اداروں کے نام کی تھی، انہوں نے کہا کہ  ہمیں بقاے باہمی کے رویے کو پروان چڑھانا ہے اور جامعات کے کنسورشیم کے ذریعے نوجوانوں کو پیغام امن عام کرنے کے لیے بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے

ڈاکٹر محمد منیر  نے اپنے خطاب میں  پیغام پاکستان کے آغاز سے لے کر حال تک کی سرگرمیوں کا مختصر خاکہ پیش کرتے ہوے بتایا کہ پیغام پاکستان بیانیہ ایک تاریخی مسودہ ہے جسے عظیم اذہان نے ترتیب دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ اداہ تحقیقات اسلامی کی کاوشوں اور  علماو مفکرین کی محنت سے آج ہماری امن کی آواز پوری دنیا تک  پہنچ رہی ہے۔ ڈاکٹر محمد منیر نے قائداعظم کی تقاریر کے اقتباسات  بھی پڑھے۔

قبل ازیں استقبالیہ خطبہ دیتے ہوے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیا الحق نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے اساتذہ و طلبہ کا شکریہ ادا کرتے ہوے کانفرنس کے اغراض و مقاصد اور مختلف نشستوں کی تفصیلات پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ نوجوانان پاکستان کا بیانیہ 50  ہزار طلبا و طالبات کی محنت اور شرکت سے بنایا گیا جس کی باقاعدہ رونمائی جمعہ کے روز اسی کانفرنس میں کی جاے گی. انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 30 قومی و بین الاقوامی سیمینار اور 12 ورکشاپس کا اہتمام ملک کے کونے کونے میں کیا گیا، انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح اور ان کے رفقا کو بھی خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر مرتضیٰ نور کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ادارہ تحقیقات اسلامی کے امن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، پہلے روز تقریب کے بعد بین الجامعاتی تقریری مقابلوں اور  مباحثوں کا نعقاد بھی کیا گیا۔

 

یاد رہے کہ آج بروز جمعہ نوجوانان پاکستان بیانیہ کی تقریب رونمائی اور پیغام پاکستان نمائش کا افتتاح 2 بجے کیا جاے گا جس میں اعلی حکومتی عہدیداروں  سمیت دیگر نامور شخصیات شرکت کریں گی.۔