اسلامی یونیورسٹی میں کانفرنس براے بین العقائد مکالمہ و قومی ہم آہنگی  کا انعقاد

 سائبان پاکستان بیانیہ کی رونمائی

حکومت امن و امان کی ترویج اور مذہبی عقائد کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے، اسد قیصر

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس براے بین العقائد مکالمہ و قومی ہم آہنگی میں سائبان پاکستان بیانیہ کی رونمائی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے کہا  ہے کہ حکومت امن و امان کی ترویج اور مذہبی عقائد کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے ،موجود حکومت ریاست مدینہ کے ماڈل کی پیروی کر رہی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پیغام پاکستان بیانیہ کی دنیا بھر میں تعریف ہوئی اور  یہ ملک کی نیک نامی کا باعث بنا، اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کے حقوق کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے جبکہ  سائبان پاکستان بیانیے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتوں کے حقوق اور اس کانفرنس کی سفارشات کی روشنی میں قومی اسمبلی میں بحث کی جاے  گی، سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا ایوانوں اور جامعات میں ایسے مکالمے دو رس نتائج لا سکتے ہیں، جامعات تحقیق پر توجہ دیں، شعبہ تدریس ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور سب کو مل کر اس ملک کو بھنور سے نکالنا ہے

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام  بین الاقوامی کانفرنس براے بین العقائد مکالمہ قومی ہم آہنگی میں سائبان پاکستان بیانیہ کی رونمائی کر دی گئ جس میں  شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کا داعی ہے،  معاشرے کو ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے، پیغام پاکستان بیانیے میں اقلیتوں کا کردار قابل تعریف ہے، باہمی برداشت و مکالمہ کی ترویج اور پیغام پاکستان بیانیہ کی ترویج کے لیے سوشل میڈیا سمیت جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال کیا جاے

اس تقریب کا انعقاد قازقستان کےنذر بایئوف مرکز براے بین العقائد ہم آہنگی و مکالمہ بورڈ کے اشتراک سے کیا گیا تھا جس کے چیئر مین آلتے ابیبوالیوف نے اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ  مکالمہ ہی عالمی مسائل کا حل ہے اور حالیہ عالمی منظر نامے پر نظر دوڑائی جاے تو اس کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے،   ان کا کہنا تھا کہ مکالمہ کو عام کرنے کے لیے دوطرفہ کاوشیں کامیاب ہوں گی اور اس ضمن میں سب سے اہم قوت طلبا  ہیں، انہوں نے  کہا کہ آج ہی پاک قازقستان 28 سالہ تعلقات کا یوم تاسیس ہے اور اس موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے امن کے لیے یہ کاوش و تقریب اور بھی اہم ہو گئی ہے.   ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک تاریخی اور مذہبی اعتبار سے مضبوط دوستی کے متحمل ممالک ہیں.  . آلتے ابیبوالیوف کا کہنا تھا کہ  بین المذہب ہم آہنگی موجودہ  قازق حکومت کی اولین ترجیح ہے.

کانفرنس میں  خطاب کرتے ہوے سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پیغام پاکستان بیانیہ کی خوبصورتی بین المذاہب و عقائد ہم آہنگی اور امن کی ترویج ہے، انہوں نے کہا کہ تشدد اور دہشتگردی کا پاکستانی معاشرے سے کوئی تعلق نہیں. سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نوجوان قلم اور کتاب کے ساتھ رشتہ قائم رکھیں،   پیغام پاکستان کی اشاعت و ترویج کے لیے نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال کریں،

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے پیغام پاکستان بیانیہ اور اس کے مختلف منصوبوں پر روشنی ڈالی، انہون نے کہا کہ اسلام  صبر، حلم اور سلامتی کا دین ہے، اسی دین نے بتایا کہ انسانو‌ں کے حقوق پامال نہ کیے جائیں چاہے  ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، ڈاکٹر معصوم نے وزیراعظم عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ دنیا سے مکالمہ کرتے ہوے یہی ہمارا منشور ہونا چاہیے اور ایسے ہی اپنا کیس لڑنا چاہیے جیسا وزیراعظم نے لڑا

اس موقع پر  اظہار خیال کرتے ہوے صدر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کہا کہ   اسلامی تعلیمات یہی ہیں کہ انسانیت کی عزت کی جاے ، امتوں کے درمیان اختلاف کا مطلب جنگ و جدل نہیں بلکہ باہمی برداشت  کی ضرور ہے، انہوں نے کہا کہ انسان کی حرمت کے تقدس کو پامال نہ کیا جانا چاہیے. صدر جامعہ کا کہنا تھا کہ اسلام  محبت، رحمدلی  کا دین ہے، ہم تشدد کی حوصلہ  شکنی اور ترویج امن کی  حوصلہ افزائی کرنے والے لوگ ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر عطااللہ شاہ, وائس چانسلر قراقرم یونیورسٹی،  سربراہ کرسچین سٹڈی سنٹر، جینیفر جگ جیون  پیٹر جیکب،  سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر، پاکستان انسٹی ٹیوٹ براے  پارلیمانی  امور ظفر اللہ خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا

قبل ازیں، سربراہ ادارہ تحقیقات اسلامی، ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کہا کہ پیغام پاکستان بیانیہ کو امام کعبہ سمیت 600 سے زائد علما کی تائید حاصل ہے،  ان کا کہنا تھا کہ پیغام پاکستان کے مختلف منصوبے  نوجوانان پاکستان،  پاکستان ، دختران پاکستان کے نام سے بیانیہ کی روشنیی میںکام کر رہے ہیں،