اسلامی یونیورسٹی میں” مبادیات اسلامی، اقتصادیات و مالیات ” کے موضوع پر کتاب کی تقریب رونمائی

اسلام معاشرے کی فلاح اور تقسیم دولت کا حکم دیتا ہے، ڈاکٹر قبلہ ایاز

اسلام کا اقتصادی نظام عالمی معیشت کا مستقبل ہے، ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی

  اسلامی اقتصادی نظام  افراد معاشرہ کی رہنمائی کرتا ہے، ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی  نے کہا ہے کہ اسلام کا اقتصادی نظام عالمی معیشت کا مستقبل ہے۔ وہ آج یونیورسٹی سماعت گاہ میں ڈاکٹر حافظ محمد یٰسین اور ڈاکٹر عتیق الظفر خان کی تصنیف Fundamentals of Islamic Economics and Finance (مبادیات اسلامی، اقتصادیات و مالیات ) کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے ۔ یہ کتاب انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز نے سعودی عرب کے ادارے اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے شائع کی ہے ۔

اس تقریب سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش، رفا ہ انٹر نیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد ، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز ، اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر فہیم خان، سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے شریعہ ایڈوائزر ڈاکٹر محمد طاہر منصوری ، انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیزاسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمٰن اور کتاب کے مصنفین ڈاکٹر حافظ محمد یٰسین اور ڈاکٹر عتیق الظفر خان  ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اکنامکس نے بھی خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی اسلامی  یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے تجویز پیش کی کہ انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اکنامکس ، اسلامی نظم معیشیت کے حوالے سے جلد از جلد بین الاقوامی ورکشاپ کا اہتمام کرے  انہوں نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ بین الاقوامی  اسلامی یونیورسٹی، وفاقی شرعی عدالت کے اراکین اور افسران کیلئے  ایک ورکشاپ کا بہت جلد انعقاد کرے گی جس سے وفاقی شرعی عدالت کی اسلامی اقتصادیات کے حوالے سے آنے والے مقدمات کو سمجھنے اور ان پر فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے شکوہ کیا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کو اسلامک فنانس کے حوالے سے سنٹرل آف ایکسلینس کا درجہ نہیں دیا گیا ۔ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اسلامک اکنامکس کے حوالے سے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی پوزیشنز کا جلد از جلد اعلان کیا جائے۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش نے کتاب کے مصنفین کو مبارک  باددیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ اور محققین کو اسلامی معیشت کے حوالے سے تحقیق کو آگے بڑھانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی اقتصادی نظام  افراد معاشرہ کی بھلائی  کی جانب رہنمائی کرتا ہے اور لوگوں کو سرمایہ حلال طریقے سے کمانے اور خرچ کرنے کے طریقے واضح کرتا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین جو اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے ، نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام سرمایہ پرستی اور سرمائے کے ارتکاز کا نام نہیں بلکہ اسلام معاشرے کی فلاح اور تقسیم دولت کا حکم دیتا ہے  انہوں نے کہا کہ اشتراکیت  اورروس کی شکست کے بعد دنیا پر سرمایہ دارانہ نظام کا غلبہ ہے سوائے ترکی اور ملائشیا  کے دنیا  یک قطبی نظام کے تحت کام کر رہی ہے ۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ پاکستان میں رائج تعلیمی نظام کا مقصد آزاد منڈی کی معیشت اور سرمایہ داری کے لئے کارکن فراہم کرنا ہے ۔یہ تعلیمی نظام اسلامی فلاحی معیشت کے لئے کارکن نہیں پیدا کرتا ۔ آج پاکستان کے تعلیمی نظام میں سے ادب اور سماجی علوم کو نکالا جا رہا ہے جب یہ نکل جائیں گے تو آئندہ نسلوں میں سختی اور خشونت پیدا ہوگی ۔

رفاہ انٹر نیشنل یونیورسٹی  کے وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد نے  کتاب کے مصنفین کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علم کی تخلیق اور تدوین کی اسلامی روایت کو زندہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ  ہم اسلام کی تعلیمات کو دور حاضر  کےمعیارات کے مطابق ڈھالنے کی بجائے اسلام کے زاویہ نظر سے دیکھیں۔

اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ جدہ کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فہیم خان نے کہا کہ اسلامک اکنامکس کے مضمون کو بزنس ، مینجمنٹ سائنسز، پبلک پالیسی اور اقتصادی و سماجی علوم کے تمام کورسوں میں پڑھایا جاناچاہئے۔

سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے شریعہ ایڈوائزر ڈاکٹر محمد طاہر منصوری نے اسلامی اقتصادیات کے نام پر اسلامک بینکنگ کے موجودہ نظا م پر سخت تنقید کی  انہوں نے کہا کہ موجودہ اسلامک بینکنگ کا مقصد سرمایہ کا ارتکاز ہے  اور یہ سرمایہ دارانہ فکر کے دائرہ میں رہ کر کام کررہی ہے جس کا مقصد منافع کمانا ہے اور یہ اسلامی معیشت سے متصادم ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اسلامی اقتصادی نظام کے مکمل خدو خال کو واضح کر کے اپنایا جائے ۔ ڈاکٹر طاہر منصوری نے کہا کہ اسلامی اصولوں کے مطابق اسلامی معاشرے میں امیروں کی دولت پر زکوٰۃ کے علاوہ بھی محرومین و مستضعفین کا حق ہے ۔

قبل ازیں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمٰن نے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کتاب کی اشاعت کی غرض و غایت بیان کی اور تقریب میں شرکت  پر تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی اقتصادیات پر تحقیق و اشاعت کے سلسلہ میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔

اس موقع پر کتاب کے مصنفین  ڈاکٹر حافظ محمد یٰسین اور ڈاکٹر عتیق الظفر خان نے بھی خطاب کیا ۔