اسلامی یونیورسٹی میں” فی زمانہ دعوت دین  “کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

 بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی دعوہ  اکیڈمی کے زیر اہتمام فِی زمانہ دعوت دین کے موضوع پر منعقدہ  دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس فیصل مسجد کیمپس  میں بدھ کے روز شروع ہوئی جس کی 9 نشستوں میں دنیا بھر اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مندوبین و محققین نے 70 سے زائد مقالات میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں عصر حاضر اور دعوت دین کے اصول و مناہج کے علاوہ دیگر کئی اہم موضوعات کو موضوع بحث بنایا گیا ہے جن میں تبلیغ دین کے عصری پہلو ، تبلیغ دین  کے لیے درست ذرائع کا استعمال ، تبلیغ میں تعلیمی اداروں کا کردار اور دعوت دین میں جدید ذرائع ابلاغ کے استعمال کی حکمت عملی جیسے موضوعات شامل ہیں۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب کی صدارت ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش صدر جامعہ نے کی جبکہ شریعہ کونسل لندن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صہیب حسن نے بطور مہمان خاص شرکت کی۔ اس موقع پر اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر طاہر محمود سمیت جامعہ پنجاب کی اسلامیات فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر حماد لکھوی ، اکیڈمی کے سابق ڈی جی ڈاکٹر سہیل حسن، نائب صدر جامعہ ڈاکٹر طاہر خلیلی اور دیگر عہدیدران نے بھی خطاب کیا۔  ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے اپنے خطاب میں دعوت عمل کے مناہج ، اس کے دائرہ کار اور عربی زبان کی تبلیغ دین میں اہمیت پر کلیدی خطبہ دیا  ۔ انہوں نے کہا کہ تبلیغ دین کے لیے حکمت عملی کی تشکیل کے وقت عصری تقاضوں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ کے جدید ٹولز کے ذریعے تکفیر کے فتاویٰ کی اپنی مرضی سے تشہیر و اشاعت درست عمل نہیں کیونکہ اس سے معلومات اور خصوصاً  فتوی کی حقیقت مشکوک ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں جید علما اور مفتیان سے رہنمائی حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دعوت دین میں سوشل میڈیا کا کردار وقت کی ضرورت ہے لیکن فتاویٰ اور دیگر امور کے لیے براہ راست مفتیان سے ہی رابطہ کیا جانا چاہیے۔ صدر جامعہ نے دعوۃ اکیڈمی کی دنیا بھر میں تبلیغ دین کے لیے خدمات کو سراہا اور اکیڈمی کی گزشتہ سال کی سرگرمیوں اور کورسز پر اطمینان کا اظہار کیا۔