اسلامی یونیورسٹی : عالمی امن کے قیام میں پاکستان اور قازقستان کا کردار کے موضوع پر سیمینار

 

عالمی امن کے لیے مذاکرات مذہبی و نسلی عناد سے بالا تر ہو کر کیے جائیں ، سفیر قازقستان

قازقستان کے سفیر بارلے بے سادیکوف نے اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام ” قازقستان اور پاکستان کی اقوام عالم کے لیڈران اور مذاہب کی کانگریس کے ذریعے عالمی امن کی کاوشیں “کے عنوان پر منعقدہ ایک سیمینار میں خطا ب کرتے ہوئے اقوام عالم پر زور دیا ہے کہ عالمی امن کے لیے اس امر کو لازم بنایا جائے کہ عالمی ترقی ، امن اور خوشحالی کے لیے مذاکرات اور مباحثے مذہب ، قومیت اور نسل کی قید سے آزاد ہو کر عمل میں لائے جائیں ۔

   جمعہ کے روز فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ اس سیمینار میں قازقستان کے سفیر کا مزید کہنا تھا کہ صبراور باہمی شراکت داری کے ذریعے ہی دہشت گردی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاہب اور لیڈران کے فورم جیسے فورمز کی اشد ضرورت ہے تاکہ جملہ مذاہب اور اقوام ایک پلیٹ فارم پر اچھے ہو کر دنیا کے امن پر خیالات کا تبادلہ خیال کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال 11 اور 12 اکتوبر کو آستانہ میں پوری دنیا کے مذہبی رہنما اور لیڈر ” محفوظ دنیا کے لیے مذہبی رہنماؤں کا کردار” کے موضوع پر خصوصی اجلاس منعقد ہو گا۔

کانفرنس سے صدر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے بھی خطاب کیا اور اپنے خطاب میں امت مسلمہ کے جملہ ممالک اور مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی وضع کریں اور اس ضمن میں جامعات کے کردار سے استفادہ کیا جائے ۔ انہوں نے آستانہ میں آئندہ دنوں ہونے والے خصوصی اجلاس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دنیا میں قیام امن کے لیے قزاقستان کی خدمت کی بھی تعریف کی۔

صدر جامعہ نے مزید کہا کہ اسلامی یونیورسٹی پیغام پاکستان جیسے بیانیے کی تشکیل کے ذریعے عالمی امن کے قیام کے لیے کوشاں ہے اور صبر امن اور سلامتی کی ترویج کے لیے ہمہ وقت دستیاب اور سرگرم ہے ۔ پروگرام میں ادارہ تحقیقات اسلامی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ضیاءالحق نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور قازقستان کے تعلقات پر تفصیلاً روشنی ڈالی اور پروگرام کے اغراض و مقاصد بارے آگاہ کیا۔ پروگرام میں ڈائریکٹر جنرل دعوة اکیڈمی ڈاکٹر سہیل حسن ، نائب صدر ڈاکٹر فرخندہ ضیاءاور جامعہ کے دیگر سینئر فیکلٹی ممبران و افسران بھی موجود تھے۔ پروگرام کے اختتام پر صدر جامعہ نے قازقستان کے سفیر کو پیغام پاکستان کا نسخہ اور یادگاری شیلڈ پیش کی۔

قبل ازیں ، سفیر اور صدر جامعہ نے ادارہ کے پرنٹنگ پریس کا بھی دورہ کیا۔