دعوت برائے تحقیقی مقالات
بین الاقوامی کانفرنس
”برصغیر میں قرآنی تراجم کی مشکلات”
29 تا 30  اپریل ٢٠١٣

قرآنِ کریم کا ترجمہ روزِ اوّل سے ہی انتہائی مشکل کام ثابت ہوا ہے۔ اس مشکل کا تعلق عبارت کے سیاقی اور غیرسیاقی ملاحظات کو پیشِ نظر رکھنے کی متقاضی قرآنی زبان کی مخصوص لسانی اور اسلوبی خصوصیات کے ساتھ ہے، اسی لیے قرآنِ کریم کا ترجمہ کرنے کی کاوشیں بہت سے ایسے کلامی، لسانی اور قانونی سوالات اور مسائل کو جنم دیتی ہیں، جن کا علوم القرآن اور ترجمہ سے متعلق مختلف نظریات و نقطہ ہائے نظر (مثلاً لسانیات، کمیونیکیٹو اپروچ (Communicative Approach)، سماجی علامتی ابلاغیات (Socio-Semiotics) اور اصولِ تفسیر وتاویل) کی روشنی میں بنظرِ غائر تجزیہ اور مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔

 برصغیر کو اس لحاظ سے امتیازی مقام حاصل ہے کہ یہاں قرآنی ترجمے کی روایت کافی قدیم ہے اور یہاں کی جن زبانوں میں قرآنِ کریم کے تراجم ہوئے ہیں، ان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔

ادارہ تحقیقاتِ اسلامی، کلیہ لغۃ عربیہ (شعبہ ترجمہ و ترجمانی) اور کلیہ علوم اسلامیہ (شعبہ تفسیر و علوم القرآن) باہمی اشتراک سے اوپر ذکرکردہ عنوان پر سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس (٢٦ تا ٢٨ فروری ٢٠١٣ء) منعقد کر رہے ہیں۔

 کانفرنس کی اسٹیرنگ کمیٹی اس موضوع پر کام کرنے والے اہل علم حضرات اور طلبہ کو اس کانفرنس کے لیے تحقیقی مقالات لکھنے کی دعوت دیتی ہے۔تحقیقی مقالات تین زبانوں اُردو، عربی اور انگریزی میں لکھے جا سکتے ہیں۔ کانفرنس کے لیے لکھے جانے والے تحقیقی مقالات کے عمومی موضوعات ذیل میں دیے جا رہے ہیں:

موضوعات         (یہ مجوّزہ موضوعات ہیں، تحدید مقصود نہیں۔)

١-            برصغیر میں قرآنی تراجم کی تاریخ اور ان کا جائزہ

٢-           برصغیر کی بڑی زبانوں مثلاً اُردو، فارسی اور انگریزی میں کیے گئے قرآنی تراجم کا ناقدانہ تجزیہ

٣-          قرآنِ کریم کے ترجمے پرمختلف مکاتبِ فکر کے اثرات

٤-          مترجَم زبان (Source Language) یعنی عربی اور مترجَم الیہ زبانوں (Target Languages)کی خصوصیات کا قرآنی ترجمے کی مشکلات اور مسائل کے تناظر میں جائزہ

٥-           ترجمہ سے متعلق متعدد نظریات (مثلاً لسانیات، کمیونیکیٹو اپروچ (Communicative Approach)، سماجی علامتی ابلاغیات (Socio-Semiotics) اور اصولِ تفسیر وتاویل) کا قرآنی ترجمے کے ساتھ تعلق

٦-           قرآنی عربی اور قرآنِ کریم کے ناقابل ترجمہ پہلوؤں کا مسئلہ

٧-          قرآنی ترجمہ اور اس کے قارئین: قرآنی تراجم کا معاشرے میں استعمال (یعنی لوگ قرآنی تراجم پر کس حد تک اعتماد کرتے ہیں؟کیا قرآنی تراجم اداروں میں تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں یا ان کا استعمال صرف ذاتی مطالعے اور دعوتی مقاصد تک محدود ہے؟)

٨-    قرآنِ کریم کے ترجمے کے دوران جانب داری،غیر جانب داری اور دیگر عوامل

٩-           قرآنِ کریم کے بالواسطہ تراجم کے مسائل

١٠-         قرآنی تراجم کے فقہی تشریحات پر اثرات